گرمیوں میں زیادہ گنے کا شربت پینا کتنا خطرناک ہے؟

0 minutes, 0 seconds Read

کیا آپ بھی گنے کے رس کے دیوانے ہیں اور سچ پوچھیں تو، ایسا کون ہے جو اس سے محبت نہیں کرتا؟

گرمیوں کے موسم میں یہ ٹھنڈا، جھاگ دار مشروب جو اکثر سڑک کے کنارے برف کے ٹکڑوں، لیموں اور کالے نمک کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے بچپن کی بہت سی یادیں تازہ کر دیتا ہے۔ چاہے اسکول کی گرم دوپہر ہو یا گرمیوں کی شام کی چہل قدمی، گنے کا رس ہمیشہ ایک جادوئی مشروب لگتا تھا، جو تازگی بخشتا تھا۔

خلیج بنگال خطرے میں، آپ کے دسترخوان سے مچھلی غائب ہونے والی ہے؟

لیکن جتنا دل چاہے اورایک کے بعد ایک گلاس پینا، کیا واقعی یہ اچھا خیال ہے؟

یقیناً، گنے کے رس کے اپنے فائدے ہیں مگر ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ اس کا حد سے زیادہ استعمال آپ کے جسم کو فائدے کے بجائے نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔

چمکتی جلد، صحت مند ناخن اور گھنے بال: کیسٹر آئل پھر سے توجہ کا مرکز کیوں؟

تو آئیے سب سے پہلے یہ جانتے ہیں کہ گنے کا رس دراصل ہمارے جسم پر کیا اثر ڈالتا ہے۔

گرمیوں کے موسم میں ٹھنڈا اور تسلی بخش گنے کا رس نہ صرف ذائقے میں لاجواب ہوتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی کئی فائدے رکھتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق، گنا اور اس سے بنی اشیاء طب میں اہم مقام رکھتی ہیں۔

گنے کے رس میں اینٹی آکسیڈینٹس، فائبر، اور کئی مفید معدنیات پائے جاتے ہیں جو جسم کو مختلف طریقوں سے فائدہ پہنچاتے ہیں۔ اس میں موجود الفا ہائیڈروکسی ایسڈز (AHA) جلد کو صاف، ہموار اور مہاسوں سے پاک رکھنے میں مدد دیتے ہیں، جب کہ بالوں کو صحت مند بناتے اور خشکی کو کم کرتے ہیں۔

گنے کا رس ایک قدرتی دوا کے طور پر کام کرتا ہے، جو جسم سے اضافی پانی نکال کر اپھارے اور تھکاوٹ میں کمی لاتا ہے، اسی لیے اسے پینے کے بعد انسان خود کو تازہ محسوس کرتا ہے۔

اس کے علاوہ، یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے اور پانی کی سطح کو متوازن بنانے میں بھی مدد دیتا ہے، خاص طور پر ان دنوں میں جب گرمی کی شدت کے باعث صرف سادہ پانی پینا کافی محسوس نہیں ہوتا۔

کیا گرمیوں میں گنے کا رس زیادہ مقدار میں پینا چاہیے؟

یقیناً نہیں۔ ماہرین غذائیت کے مطابق گنے کا رس حد سے زیادہ پینا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ ایک گلاس گنے کے رس (تقریباً 200 سے 250 ملی لیٹر) میں 5 سے 7 چائے کے چمچ کے برابر چینی موجود ہو سکتی ہے، جو کہ بہت زیادہ ہے۔

ایمانداری کی بات یہ ہے کہ یہ آپ کے روزمرہ کیلوریز کا ایک بڑا حصہ بن جاتی ہے، وہ بھی بغیر کسی خاص فائبر کے، حالانکہ فائبر ہاضمے اور وزن پر قابو پانے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اگر آپ پھر بھی گنے سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو اصل گنے کو چبانا ایک بہتر آپشن ہو سکتا ہے۔

کیا گنے کا رس جگر کو ڈیٹاکس کرتا ہے؟

نہیں، گنے کا رس دراصل اس طرح کام نہیں کرتا۔ اگرچہ اس کا ذائقہ صحت بخش محسوس ہو سکتا ہے، لیکن یہ چینی اور کیلوریز سے بھرپور ہوتا ہے، جو جگر کے لیے فائدہ مند نہیں بلکہ نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

اگر آپ واقعی اپنے جگر، گردوں اور لبلبے کی بہتر کارکردگی چاہتے ہیں تو سبزیاں کھائیں اور متوازن غذا اپنائیں یہی وہ چیزیں ہیں جو جسم کے ان اعضاء کو حقیقی طور پر سپورٹ کرتی ہیں۔

گنے کا رس یقیناً لذیذ اور تازگی بخش ہوتا ہے، لیکن اسے صرف تھوڑی مقدار میں استعمال کرنا بہتر ہے۔ تو ہاں، خود کو خوش رکھنے کے لیے ایک گلاس ضرور پی لیں، مگر تین گلاس پینے سے گریز کریں۔

Similar Posts