ناسا نے سورج کے قریب پراسرار گولہ ریکارڈ کرلیا، خلائی مخلوق کا جہاز قرار

0 minutes, 0 seconds Read

حال ہی میں ناسا نے اپنے سولر ڈائنامکس اوبزرویٹری (SDO) سے ایک شاندار ویڈیو شیئر کی ہے جس میں چاند کو سورج کے سامنے حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ’لونا ٹرانزٹ‘ کہلاتا ہے، جو ایک نایاب فلکیاتی مظہر ہے۔ اس ویڈیو میں چاند ایک سیاہ دائرے کی شکل میں نظر آ رہا ہے جو روشن سورج کے سامنے حرکت کر رہا ہے۔ یہ واقعہ تقریباً 30 منٹ تک جاری رہا اور یہ صرف خلا سے ہی دیکھنے کے قابل تھا، زمین سے نہیں۔

سوشل میڈیا پر یو ایف او کی قیاس آرائیاں

اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد، سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی۔ بہت سے لوگوں نے اس ویڈیو کو دیکھتے ہوئے قیاس کیا کہ جو جسم سورج کے سامنے آ رہا ہے وہ چاند نہیں بلکہ ایک یو ایف او ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں دکھایا گیا جسم کچھ وقت کے لئے رک کر حرکت کرتا ہے، پھر سورج کے قریب آتا ہے اور آخرکار غائب ہو جاتا ہے، جس سے ان لوگوں کو یو ایف او ہونے کا گمان ہوا۔

ناسا نے دو ایٹمی گھڑیاں خلا میں پہنچا دیں، وجہ کیا ہے؟

کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعہ کو حالیہ دنوں میں اسپین، فرانس اور پرتگال میں ہونے والی بجلی کی بڑے پیمانے پر بندش سے بھی جوڑا، یہ سوچتے ہوئے کہ شاید یہ پراسرار جسم ان بجلی کی بندشوں سے منسلک ہو۔

ناسا کی وضاحت کے مطابق یہ چاند ہے، یو ایف او نہیں

ناسا نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ ویڈیو میں دکھایا گیا جسم دراصل چاند ہے، نہ کہ کوئی یو ایف او۔ یہ لونا ٹرانزٹ اس وقت ہوتا ہے جب چاند سورج اور خلا کے مشاہدے والے سیارے کے درمیان آ جاتا ہے، جس سے سورج کی روشنی کا کچھ حصہ چھپ جاتا ہے۔ یہ فلکیاتی واقعہ زمین سے نہیں دیکھا جا سکتا، اور ناسا کےسولر ڈائنامکس اوبزرویٹری ایسے واقعات کو مسلسل ریکارڈ کرتی ہے تاکہ سورج کی سرگرمیوں کا مطالعہ کیا جا سکے۔

ناسا نے مزید بتایا کہ لونا ٹرانزٹس سائنسی تحقیق کے لیے اہم ہیں کیونکہ یہ سورج کی حرکات اور اثرات کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ایس ڈی او مشن کا مقصد سورج کے مختلف مظاہر جیسے سولر فلیئرز اور کرونل ماس ایجیکشنز کا مطالعہ کرنا ہے، جو ہمارے سیارے پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

جب ناسا کا خلائی جہاز بنا کسی پلاننگ کے خود ہی ایسٹرائیڈ پر اتر گیا، سب کی سانسیں رک گئیں

جی 4 کلاس کے جیو میگنیٹک طوفان کا ریکارڈ

لونا ٹرانزٹ کے علاوہ، ناسا کی ایس ڈی او نے اس ماہ کے آغاز میں سورج کی طاقتور فلیئرز کا ریکارڈ بھی کیا، جس سے ایک جی 4 کلاس کا جیو میگنیٹک طوفان پیدا ہوا۔ اس طوفان نے پورٹو ریکو میں بجلی کی مکمل بندش کا سبب بنی، جس سے 1.4 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ ماہرین کے مطابق، سورج کے طوفان اتنی بڑی مقدار میں توانائی پیدا کر سکتے ہیں کہ یہ زمین کی طاقتور گرڈز کو متاثر کر سکتے ہیں اور مواصلاتی نظاموں میں خلل ڈال سکتے ہیں۔

پورٹو ریکو میں بجلی کی بندش کا وقت اور سورج کے طوفان کی شدت کا عروج ایک اتفاق نہیں تھا، اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سورج کی سرگرمیاں زمین کی بنیادی انفراسٹرکچر پر کس طرح اثرانداز ہو سکتی ہیں۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر ان طوفانوں کے اثرات کا وقت پر اندازہ نہ لگایا جائے تو یہ سیٹلائٹس، جی پی ایس سسٹمز اور بجلی کے گرڈز کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

دنیا میں تازہ پانی کے ذخائر میں کمی سے متعلق ناسا کا انکشاف

یہ واقعہ نہ صرف فلکیات کے حوالے سے اہم ہے، بلکہ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ خلا میں ہونے والی سرگرمیاں، چاہے وہ چاند کا سورج کے سامنے آنا ہو یا سورج کی طاقتور سرگرمیاں، ہمارے سیارے کی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔ اس لیے ناسا کی تحقیق اور اس کے ذریعے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے ہم سورج کے بارے میں بہتر تفہیم حاصل کر سکتے ہیں، جو ہماری زمین کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔

Similar Posts