پاکستان کے معروف گلوکار اور اداکار فرحان سعید نے حالیہ دنوں بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کے سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی کے فیصلے پر دلچسپ اور طنزیہ انداز میں ردعمل دیا ہے۔
فرحان سعید، جنہوں نے اُڈاری، سنو چندا، پریم گلی اور میرے ہمسفر جیسے مشہور ڈراموں سے مقبولیت حاصل کی، ان دنوں ڈرامہ شیریں فرہاد میں اپنی شاندار اداکاری سے مداحوں کو متاثر کر رہے ہیں۔
پہلگام حملے پر بیان بازی سونو نگم کو مہنگی پڑ گئی، مقدمہ درج
ان کے انسٹاگرام پر فالوورز کی تعداد 40 لاکھ سے زیادہ ہے، جس سے ان کی بین الاقوامی مقبولیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اداکار نے انسٹاگرام پر اپنے پیغام میں لکھا:
”بات جنگ سے شروع ہو کر ہائی اسکول والی بلاکنگ پر آ گئی ہے! یہ آپ کا نقصان ہے۔ ان تمام بھارتی مداحوں کو محبت بھیجتا ہوں جو اس پابندی کا شکار بنے، اور دعا ہے کہ عقل و فہم غالب آئے تاکہ آپ اپنے پسندیدہ فنکاروں کو دوبارہ دیکھ سکیں۔“

بھارت نے پاکستان کی تعریف برداشت نہ کی،سکھ گلوکارہ کے 5 سال پرانے گانے پر پابندی لگادی
ان کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر کافی توجہ حاصل کی۔ کچھ صارفین نے ان کے انداز کو نرمی، امن اور مزاح کا حسین امتزاج قرار دیا، جب کہ بعض نے رائے دی کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت کی طرف سے پھیلائے جانے والے فریب اور فلیگ آپریشنز کو بھی اجاگر کرنا چاہیے۔
دوسری جانب، بھارتی شائقین بھی چپ نہ بیٹھے۔ کئی مداحوں نے وی پی این کا استعمال کرتے ہوئے شیریں فرہاد کو دیکھنا جاری رکھا اور ڈرامے کے اسکرین شاٹس فرحان سعید کو بھیجے، جنہیں اداکار نے خود اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کر کے مداحوں سے محبت کا اظہار کیا۔
فرحان سعید کا یہ ردعمل نہ صرف سیاسی تناؤ کے ماحول میں ایک نرم پیغام تھا بلکہ اس نے یہ حقیقت بھی ظاہر کی کہ فن اور محبت کو سرحدیں نہیں روک سکتیں۔ سچے مداح اپنے پسندیدہ فنکار تک پہنچنے کا راستہ خود ڈھونڈ لیتے ہیں — چاہے راہیں محدود ہی کیوں نہ ہوں۔