بھارتی کرکٹ اسٹار ویرات کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے، جس کے ساتھ ہی اس فارمیٹ میں ان کی 14 سالہ شاندار کرکٹ کیریئر کا اختتام ہو گیا ہے۔ کوہلی نے 123 ٹیسٹ میچز کھیلے، جن میں سے 68 میچز میں وہ بھارت کے کپتان رہے، اور اس دوران انہوں نے 9230 رنز اسکور کیے۔ ان کا اوسط 46.85 رہا۔
کوہلی نے اپنے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے ایک بیان میں کہا، ’14 سال ہو گئے ہیں جب میں نے پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ میں بیگی بلو پہنی۔ سچ کہوں تو کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ سفر مجھے کہاں تک لے جائے گا۔ یہ سفر میرے لیے ایک امتحان، ایک تربیت اور زندگی بھر کے لیے سیکھنے کا موقع ثابت ہوا ہے۔‘
آسٹریلوی کھلاڑی آئی پی ایل کھیلنے دوبارہ بھارت جائیں گے یا نہیں، اہم خبر آگئی
انہوں نے مزید کہا، ’ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا بہت ذاتی تجربہ ہے۔ اس میں خاموش محنت، طویل دن، اور وہ لمحے شامل ہیں جو لوگ نہیں دیکھ پاتے مگر وہ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتے ہیں۔‘
ویرات کوہلی نے کہا کہ ’جب میں اس فارمیٹ کو چھوڑ رہا ہوں تو یہ آسان نہیں ہے، مگر یہ صحیح لگتا ہے۔ میں نے جو کچھ بھی تھا اس میں لگا دیا اور اس نے مجھے اس سے کہیں زیادہ واپس دیا جس کی میں نے امید کی تھی۔ میں ایک دل کے ساتھ جا رہا ہوں جو شکر گزار ہے، اس کھیل کا، ان لوگوں کا جنہوں نے میدان میں میرے ساتھ وقت گزارا اور ہر اس شخص کا جس نے مجھے راستے میں سراہا۔ میں ہمیشہ اپنی ٹیسٹ کرکٹ کیریئر کو مسکراہٹ کے ساتھ یاد رکھوں گا۔‘
کوہلی کا یہ فیصلہ اس وقت آیا ہے جب ان کے کچھ ساتھی کھلاڑیوں نے بھی ریٹائرمنٹ لے لیا ہے، جن میں روہت شرما اور آر اشوین شامل ہیں۔ اس وقت چیتیشور پجارا اور اجنکیا رہانے ٹیم سے باہر ہیں، اور محمد شامی کی فارم پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ تاہم، کے ایل راہول، رویندر جڈیجا اور جسپریت بمراہ** ہی اس دور کے آخری کھلاڑی ہیں۔
پی ایس ایل کے بقیہ میچز کہاں کھیلے جائیں گے؟ نام سامنے آگیا
کوہلی کا ٹیسٹ کرکٹ کیریئر 2011 میں ویسٹ انڈیز کے دورے سے شروع ہوا تھا۔ ابتدائی طور پر کوہلی کو مشکلات کا سامنا تھا، لیکن 2014-15 میں آسٹریلیا کے دورے پر ان کی کارکردگی نے ان کی حیثیت کو مستحکم کیا۔ انہوں نے ایڈلیڈ میں ٹوئن سنچریز اسکور کیں اور اس سیریز میں 692 رنز بنائے۔ اس کے بعد وہ بھارت کے ٹیسٹ کپتان بن گئے۔
کوہلی کی قیادت میں بھارت نے 68 ٹیسٹ میچز میں سے 40 میں فتح حاصل کی، جس سے وہ بھارت کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان بن گئے۔ ان کے بعد ایم ایس دھونی اور سوراو گانگولی کا نمبر آتا ہے۔ اس دوران بھارت نے 2 مرتبہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنائی۔
کوہلی کا 2018 میں انگلینڈ کے دورے پر کارکردگی بھی شاندار رہی، جب انہوں نے 5 میچز میں 583 رنز بنائے۔ 2018 میں وہ سال کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بنے، اور اسی سال انہوں نے 1322 رنز اسکور کیے۔
جنگ بندی کے بعد وسیم اکرم کا ٹوئٹ، کرکٹ حلقوں اور عوام نے آڑے ہاتھوں لے لیا
حالانکہ حالیہ برسوں میں کوہلی کی کارکردگی اتنی عمدہ نہیں رہی، تاہم 2024 میں پرتھ ٹیسٹ میں ان کی سنچری ان کے کیریئر کا ایک اہم لمحہ تھی۔ ان کا اوسط گزشتہ 24 مہینوں میں 32.56 رہا، جو ان کے کیریئر کے عروج کے دوران 55.10 تھا۔
کوہلی کا کرکٹ کیریئر ایک شاندار سفر رہا، جس میں انہوں نے نہ صرف اپنی محنت سے کامیابیاں حاصل کیں بلکہ بھارت کو عالمی کرکٹ میں ایک نئی شناخت دی۔ ان کے اس فیصلے کے بعد کرکٹ کی دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔