سمندری جانور چلتے پھرتے ایک دوسرے سے ’ہیلو ہائے‘ کیسے کرتے ہیں؟

0 minutes, 0 seconds Read

کیا سمندری جانور ایک دوسرے کو ’ہیلو‘ یا ’ہائے‘ کہتے ہیں؟ یہ سوال سننے میں عجیب لگ سکتا ہے، مگر حالیہ تحقیق نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔ زمین کے خاموش اور گہرے پانیوں میں رہنے والی مخلوقات، خاص طور پر کٹل فِش، نہ صرف رنگ بدلنے میں ماہر ہیں بلکہ یہ اپنے بازو ہلا کر ایک دوسرے سے پیچیدہ انداز میں بات چیت بھی کرتی ہیں۔ ان کے یہ حرکاتی اشارے کسی دوستانہ سلام، انتباہ یا باہمی رابطے کا حصہ ہو سکتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ سائنسدانوں نے اس دلچسپ راز کو کیسے دریافت کیا۔

کٹل فِش، جو اپنی رنگ اور ساخت بدلنے کی صلاحیت کے لیے مشہور ہیں، اب ایک نئی وجہ سے سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، یہ مخلوقات اپنے بازوؤں کو مخصوص انداز میں ہلا کر ایک دوسرے سے بات چیت کرتی ہیں۔

خلیج بنگال خطرے میں، آپ کے دسترخوان سے مچھلی غائب ہونے والی ہے؟

فرانس کی ای کول نارمال سپیریئر اور واشنگٹن یونیورسٹی کے نیوروسائنٹسٹوں نے دو کٹل فِش اقسام، عام کٹل فِش اور بونے کٹل فِش (Sepia bandensis) کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے چار مستقل بازو ہلانے کے اندازات کی نشاندہی کی: ’اوپر‘، ’سائڈ‘، ’رول‘ اور ’کراؤن‘۔ یہ حرکات نہ صرف بصری اشارے کے طور پر کام کرتی ہیں بلکہ پانی میں ارتعاش بھی پیدا کرتی ہیں، جو دیگر کٹل فِش محسوس کر سکتی ہیں۔

نیلے سمندر پراسرار طور پر سبز ہونے لگے

تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ جب کٹل فِش کو ان کی اپنی حرکات کی ویڈیوز دکھائی گئیں، تو انہوں نے ویڈیو میں دکھائے گئے اندازات کو واپس دہرانا شروع کر دیا، خاص طور پر جب ویڈیو سیدھی دکھائی گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حرکات ایک مخصوص مطلب رکھتی ہیں اور کٹل فِش انہیں سمجھ سکتی ہیں۔

بچے سانپوں سے کیوں خوفزدہ نہیں ہوتے ؟نئی تحقیق میں انکشاف

اگرچہ یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، لیکن یہ کٹل فِش کے درمیان پیچیدہ مواصلاتی نظام کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتی ہے، جو بصری اور لمسی اشاروں کا مجموعہ ہو سکتا ہے۔

Similar Posts