وفاقی بجٹ میں عوام پر مزید معاشی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں پیٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر ڈھائی روپے کاربن لیوی لگائی جائے گی، جبکہ دوسرے مالی سال میں یہ لیوی بڑھا کر پانچ روپے فی لیٹر کر دی جائے گی۔
ذرائع خزانہ کے مطابق کاربن لیوی کے نفاذ سے آئندہ مالی سال کے دوران حکومت کو تقریباً 45 ارب روپے تک آمدن حاصل ہونے کا تخمینہ ہے، جبکہ مالی سال 2027 تک یہ آمدن دگنی ہو سکتی ہے۔ تاہم کاربن لیوی کے نتیجے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑا ریلیف: آئی ایم ایف انکم ٹیکس کی شرح میں کمی پر آمادہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ کاربن لیوی صرف پیٹرول اور ڈیزل پر عائد کی جائے گی، جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل پر یہ لیوی پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (PDL) کے ساتھ ہی وصول کی جائے گی۔
سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 100 ارب روپے کی کمی ہے، احسن اقبال
مزید برآں، آئندہ بجٹ میں کاربن لیوی کے نفاذ کے لیے الگ سے کوئی قانون سازی نہیں کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اڑھائی روپے فی لیٹر کاربن لیوی کو گرین بجٹنگ کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ سے متعلق مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں اور مجوزہ اقدامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔