زیادہ دیر بیٹھ کر کام کرنا کینسر کے خطرے کو دعوت دیتا ہے، تحقیق

0 minutes, 0 seconds Read

آج کے تیز رفتار دور میں جہاں ٹیکنالوجی اور جدید مشینوں نے ہماری زندگی کو بے حد آسان بنا دیا ہے، وہیں ان سہولتوں نے انسانوں میں سستی اور غیر سرگرم زندگی کا عادی بنادیا ہے۔ خاص طور پر دفتری ملازمین اور گھریلو خواتین اپنا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارنے لگے ہیں، جس کے نتیجے میں جسمانی سرگرمیوں کے لیے وقت کم رہ جاتا ہے۔

اکثر دفتری ملازمین یعنی ڈیسک ورکرز روزانہ تقریباً 10 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت بیٹھ کر کام کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی روزمرہ کی جسمانی حرکت و سکنات محدود ہو جاتی ہے۔ گھریلو خواتین کا بھی زیادہ تر وقت ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر گزرتا ہے، جس کی وجہ سے وہ موٹاپے اور فربہی کی طرف مائل ہونے لگتی ہیں۔

فریج اسکیپنگ ، خوبصورتی کا نیا جنون یا صحت کے لیے سنگین خطرہ؟

ماہرین صحت کے مطابق زیادہ تر وقت بیٹھے رہنا نہ صرف جسمانی سرگرمیوں کی کمی کا باعث بنتا ہے بلکہ اس سے مختلف صحت کے مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ لمبے عرصے تک بیٹھے رہنے کا اثر چینی اور تمباکو کے استعمال جتنا ہی خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس طرزِ زندگی سے دل کی بیماری، موٹاپا، شوگر، اور دیگر کئی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

چہرے کی سوجن اور تھکن سے بچنے کے لیےصبح اٹھتے ہی یہ عادتیں اپنائیں

لہٰذا اگر آپ کا زیادہ تر دن بیٹھ کر گزرتا ہے تو اس کے نقصانات سے آگاہ ہونا اور اپنی زندگی میں جسمانی سرگرمیاں شامل کرنا انتہائی ضروری ہے۔ روزانہ چند منٹ کی ورزش، چہل قدمی، یا سادہ جسمانی حرکات آپ کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہیں اور مختلف بیماریوں سے بچا سکتی ہیں۔

وزن میں اضافہ اور جسمانی سستی

زیادہ وقت ٹی وی دیکھنے یا کمپیوٹر کے سامنے بیٹھنے سے جسم کی کیلوریز کی کھپت کم ہو جاتی ہے، جس سے وزن بڑھنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ورزش اگرچہ صحت کے لیے مفید ہے، لیکن اس کے فوائد اس وقت تک مکمل نہیں ہوتے جب تک آپ دن بھر جسمانی حرکت کو معمول کا حصہ نہ بنائیں۔ خون میں موجود گلوکوز کی مناسب مقدار کو استعمال میں لانا بھی ضروری ہے تاکہ جسم متحرک اور صحت مند رہے۔

دل کی بیماریوں کا بڑھتا ہوا خطرہ

سائنسدانوں نے مختلف پیشوں کے افراد پر تحقیق کی جس میں وہ لوگ جو زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، جیسے ڈرائیورز، دیگر سرگرم پیشوں کے مقابلے میں دل کی بیماریوں کا شکار زیادہ ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل بیٹھنے کی عادت چربی کو ہضم کرنے والے عمل اور ذہنی سکون کو متاثر کرتی ہے، جس کی وجہ سے دل کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے ہر آدھے گھنٹے بعد اٹھ کر کچھ قدم چلنا دل کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

شوگر لیول میں غیر معمولی اضافہ

زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے کی عادت انسولین کی حساسیت کو متاثر کرتی ہے، جو خون میں گلوکوز کو توانائی میں تبدیل کرنے کا ذمہ دار ہارمون ہے۔ اگر انسولین کا کام متاثر ہو تو ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ طبی تحقیق کے مطابق ہر اضافی گھنٹہ جو آپ بیٹھ کر گزارتے ہیں، ذیابیطس کے امکانات میں 22 فیصد اضافہ کرتا ہے۔

کمر اور ہڈیوں کا درد

طویل عرصے تک بیٹھنے سے گردن، کمر اور عضلات پر دباؤ بڑھتا ہے، جو مستقل کمر درد کا باعث بن سکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق روزانہ 9 سے 10 گھنٹے بیٹھنے والے افراد میں کمر درد کی شکایت بہت عام ہے۔ اس سے بچنے کے لیے آرام دہ اور درست کرسی کا انتخاب اور دن بھر میں کم از کم دو گھنٹے کھڑے رہنے کی کوشش کریں۔

ذہنی دباؤ اور تنہائی

زیادہ بیٹھنے کی عادت ذہنی صحت پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔ ورزش اور سماجی میل جول کی کمی سے ڈپریشن اور انزائٹی کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ جسمانی سرگرمیوں کی کمی اور سورج کی روشنی سے دوری بھی ذہنی دباؤ میں اضافہ کرتی ہے۔

موت کا بڑھتا ہوا خطرہ

امریکہ کی ایک بڑی تحقیق میں پایا گیا ہے کہ وہ افراد جو روزانہ 9 سے 10 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان میں دیگر افراد کی نسبت موت کا خطرہ تقریباً دوگنا ہوتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ خون کی شریانوں سے متعلق مسائل ہیں جو لمبے عرصے تک غیر فعال رہنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

کینسر کے خطرات

مزید یہ کہ زیادہ دیر تک بیٹھنے کی عادت چند قسم کے کینسر کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، جن میں چھاتی کا کینسر، بڑی آنت کا کینسر اور رحم کی اندرونی جھلی کا کینسر شامل ہیں۔ یہ خطرات جسم کے وزن اور میٹابولزم کی خرابی سے منسلک ہیں۔

احتیاطی تدابیر اور صحت مند زندگی کے لیے مشورے

ہر 30 منٹ بعد اٹھ کر کم از کم چند قدم چلیں۔

دن بھر کم از کم 2 گھنٹے کھڑے ہو کر یا ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں کریں۔

ورزش کو اپنی روزمرہ کی روٹین کا لازمی حصہ بنائیں۔

صحت بخش غذا کا انتخاب کریں اور میٹھے، نشاستہ دار کھانوں سے پرہیز کریں۔

ذہنی صحت کے لیے قدرتی روشنی اور سماجی میل جول کو بڑھائیں۔

زندگی میں یہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں نہ صرف آپ کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہیں بلکہ زندگی کو پہنچنے والے خطرات سے بھی محفوظ رکھ سکتی ہیں۔

Similar Posts