فرانس کے صدر ایمانویل میکرون اور ان کی اہلیہ بریجیت میکرون نے امریکی میڈیا میزبان اور کنزرویٹو کارکن کینڈس اووَنز کے خلاف ہتکِ عزت کا باقاعدہ مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ یہ مقدمہ امریکی ریاست ڈیلاویئر کی سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے، جس میں جوڑے کی طرف سے 22 نکات پر مشتمل شکایت پیش کی گئی ہے۔
صدر میکرون کے وکیل کے مطابق، کینڈس اووَنز نے ایک منظم اور جارحانہ مہم کے تحت یہ دعویٰ کیا کہ خاتونِ اول بریجیت میکرون دراصل ”مرد“ ہیں۔ اس سازشی بیانیے کو اووَنز نے مختلف پلیٹ فارمز، بشمول یوٹیوب، انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا چینلز پر ویڈیوز کے ذریعے عوام تک پہنچایا۔
مارچ 2024 میں اووَنز نے ایک ویڈیو شائع کی جس کا عنوان تھا، ’کیا فرانس کی خاتونِ اول مرد ہیں؟‘ اس ویڈیو میں انہوں نے خاتونِ اول کے بارے میں کئی بے بنیاد اور توہین آمیز دعوے کیے۔ بعد ازاں، انہوں نے اسی سلسلے میں ’Becoming Brigitte‘ کے نام سے ایک مکمل ویڈیو سیریز جاری کی، جو لاکھوں افراد نے دیکھی۔
فرانس کا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ
مقدمے میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ اووَنز نے ان جھوٹے دعوؤں کو تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے پرنٹ شدہ کپڑوں اور دیگر مصنوعات کی فروخت سے مالی فائدہ حاصل کیا۔ اس عمل کو میکرون خاندان کی نجی زندگی اور ساکھ پر ’براہ راست حملہ‘ قرار دیا گیا ہے۔
ایوانِ صدر کے وکیل کے مطابق، میکرون خاندان نے تقریباً ایک سال تک اووَنز سے رابطہ کیا اور انہیں جھوٹے دعوے بند کرنے کے لیے کہا۔ ثبوت کے طور پر فراہم کردہ شواہد میں واضح کیا گیا کہ، بریجیت میکرون بطور خاتون پیدا ہوئیں۔
ان کا صدر میکرون سے کوئی خونی یا گارڈین رشتہ نہیں۔ ان کے کسی ”خفیہ ایجنڈے“ یا ادارے سے تعلقات کی تمام باتیں محض جھوٹی سازشی تھیوریاں ہیں۔ میکرون خاندان کا کہنا ہے کہ ان افواہوں کی وجہ سے انہیں نفسیاتی، سماجی اور مالیاتی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مقدمے کے بعد، اووَنز نے انسٹاگرام پر میکرون جوڑے کی تصویر کے ساتھ طنزیہ کیپشن میں لکھا، ’آج اس وِگ کا بندوبست ہونے جا رہا ہے۔ تیار رہیں۔‘ اس کے علاوہ، یوٹیوب پر ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے اس قانونی اقدام کو ’بچکانہ اور مایوس کن پبلک ریلیشن حربہ‘ قرار دیا۔
اہلیہ سے تھپڑ کھانے پر فرانسیسی صدر کا ردعمل سامنے آگیا
یہ پہلا موقع نہیں کہ بریجیت میکرون کو اپنی شناخت پر جھوٹے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ 2022 میں، انہوں نے فرانس میں دو خواتین کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جنہوں نے اسی قسم کی افواہیں سوشل میڈیا پر پھیلائیں۔ ابتدائی عدالت نے بریجیت کے حق میں فیصلہ دیا، تاہم اس کیس کی اپیل اب فرانس کی اعلیٰ عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
وکیل کلیئر کے مطابق، اگر کینڈس اووَنز اپنے جھوٹے دعووں پر ڈٹی رہیں اور عدالت میں الزامات کی تردید نہ کریں، تو عدالت کی جانب سے کثیر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔