حکومت نے رواں مالی سال کے ابتدائی دو ماہ (جولائی اور اگست) کے دوران 391 ارب روپے کا قرض لے لیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں لیے گئے 199 ارب روپے کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے، یہ انکشاف اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ میں کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، جولائی 2025 میں 198 ارب روپے اور اگست میں 192 ارب روپے سے زائد قرض حاصل کیا گیا، جو کہ پچھلے مالی سال کی نسبت دوگنا ہے۔ پچھلے سال انہی دو مہینوں کے دوران حکومت نے صرف 199 ارب روپے کا قرض لیا تھا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال باہمی اور کثیرالجہتی معاہدوں کے تحت 6 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض حاصل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ صرف 40 کروڑ ڈالر مالیت کے بانڈز کے اجرا کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اب تک حکومت کی جانب سے 16 کروڑ 83 لاکھ ڈالر مالیت کے نیا پاکستان سرٹیفیکیٹس جاری کیے جا چکے ہیں، جبکہ اگست 2025 میں سعودی آئل فیسیلیٹی کے تحت 10 کروڑ ڈالر کی رقم موصول ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق، گزشتہ دو ماہ کے دوران 3 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی گرانٹس بھی موصول ہوئیں۔
یہ رپورٹ ملکی معیشت پر بڑھتے ہوئے قرضوں کے دباؤ کی نشاندہی کرتی ہے، جس پر ماہرین معاشیات تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔