راولپنڈی میں کتاب نہ لانے پر ٹیچر نے تشدد کر کے طالب علم کا بازو توڑ دیا

راولپنڈی کے علاقے صادق آباد میں نجی اسکول کے ٹیچر نے کتاب نہ لانے پر مبینہ تشدد کر کے طالب علم کا بازو توڑ دیا، پولیس نے مقدمہ درج کرلے ٹیچر کو گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق صادق آباد میں قائم نجی اسکول میں تین بہن بھائی زیر تعلیم ہیں، جن میں سے نویں جماعت کے طالب علم احمد رضا کو ٹیچر نے دو کتابیں لکھ کر دیں۔

طالب علم کو ایک کتاب مارکیٹ سے مل گئی جبکہ دوسری تلاش کے باوجود نہیں مل سکی، جس پر وہ اسکول چلا گیا۔

والد کے مطابق بیٹا اسکول گیا تو پہلے پریڈ میں قاری طفیل نامی ٹیچر بیٹے کے پاس آیا اور اسکو کتاب نکالنے کے لیے کہا جس پر بیٹے نے انکو بتایا کہ کتاب مارکیٹ سے نہیں ملی ایک دو دن تک مل جائے گی تو ٹیچر نے ڈنڈوں سے مارنا شروع کردیا۔

والد کے مطابق بچے کے بازو پر اس قدر ڈنڈے مارے گئے کہ اُس کے بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ 

والد کا کہنا ہے کہ بچے نے گھر آنے پر بازو دیکھایا تو میں اسے بے نظیر ہسپتال لے گیا جہاں ایکسرے میں علم ہوا کہ احمد رضا کا ہاتھ ٹوٹ گیا ہے۔ 

 پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی جبکہ متاثرہ بچے کا میڈیکل کروا کے معلم کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں پر تشدد کسی صورت قابل قبول نہیں، بچے اس قوم کا مستقبل ہیں جن کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

Similar Posts