تفصیلات کے مطابق شہریوں کو ناشتہ، لنچ میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ اکثر افراد بغیر ناشتہ کیے اسکولز اور دفاتر روانہ ہورہے ہیں۔
گھروں میں دوبارہ روٹیاں پکانے کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا ہے۔ راولپنڈی کے شہری صبح ناشتہ میں نان، روغنی نان، تنوری پراٹھوں سے تیسرے دن بھی محروم ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد کی بیکریوں سے رس کیک، بن اور شیر مال کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔
نان بائیوں نے ہڑتال کا دائرہ پنجاب بھر تک پھیلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر نان بائی ایسوسی ایشن شفیق قریشی کا کہنا ہے کہ ہم جیل بھرو تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ہم 10500 روپے بوری سرخ آٹا خرید کر 14 روپے روٹی اب فروخت نہیں کرینگے۔
صدر ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت آئی آٹا سرخ بوری 5500 روپے سے 10500 روپے ہوگیا ہے جبکہ میدہ فائن آٹا بوری 6200 روپے تھی اور آج 12 ہزار روپے ہوگئی ہے۔
مزید برآں تنوروں کو جرمانے 50 ہزار روپے سے ایک لاکھ روپے تک کئے جاتے ہیں۔ پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی پیرا کا رویہ انتہائی توہین آمیز ہوتا ہے۔ انتظامیہ سے مذاکرات کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک اور ہڑتال پنجاب بھر میں وسیع کرنے کیلئے آج اہم اجلاس ہورہا ہے۔