اسموگ تدارک کیس کی سماعت کے دوران فاضل جج نے ریمارکس میں کہا کہ مجھے ای پی اے کے افسران سڑکوں پر مانیٹرنگ کرتے چاہئیں، ڈائریکٹرز سڑکوں پر کھڑے ہو کر دیکھیں کون سی گاڑیاں دھواں چھوڑتی ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ دو تین روز میں اے کیو آئی بہتر ہوا ہے اور اسے برقرار رکھنا ضروری ہے۔ عدالت نے ای پی اے افسران کے ڈیوٹی روسٹرز طلب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لاہور سمیت موٹرویز کے داخلی و خارجی راستوں پر تعینات کیا جائے۔
جج نے ریمارکس دیے کہ جب میں سڑک پر نکلتا ہوں تو درجنوں گاڑیاں دھواں چھوڑتی نظر آتی ہیں، آپ لوگوں کو کیوں نہیں دکھتیں؟، عدالت نے حکم دیا کہ دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، شہر بھر میں بینرز آویزاں کیے جائیں اور ٹریفک پولیس کو بھی مہم میں شامل کیا جائے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ساٹھ ٹن کاربن والے ٹرک پکڑے گئے اور سولہ غیر قانونی رکشہ ورکشاپس سیل کی جا چکی ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ لاہور سمیت پورے پنجاب میں کارروائیاں تیز کی جائیں تاکہ آئندہ دو ہفتوں میں کوئی دھواں چھوڑتی گاڑی سڑک پر نظر نہ آئے۔