سندھ کےلیے 1018 روپے کی جامع ترقیاتی حکمتِ عملی کی منظوری

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ترقیاتی حکمتِ عملی اور سرمایہ کاری منصوبوں پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیر مںصوبہ بندی و ترقی جام خان شوررو، وزیر ورکس حاجی علی حسن زرداری، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ،  چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی نجم شاہ، وزیراعلیٰ کے سیکریٹری رحیم شیخ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ورکس نواز سوہو  اور دیگر نے  شرکت  کی۔
اجلاس میں سندھ کے لیے 1018 روپے کی جامع ترقیاتی حکمتِ عملی کی منظوری دی گئی اور 
ترقیاتی حکمتِ عملی 2025-26 میں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ انفرا اسٹرکچر پر زور دیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے تمام نئے منصوبوں میں ڈیزاسٹر رسک کو شامل کرنے کی ہدایت کی گئی، صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام 2025-26 کے تحت 520 ارب روپے مختص کیے گئے۔

سڑکوں کے انفرا اسٹرکچر کے لیے 582 ارب روپے کا منصوبہ تیار کیا گیا، کراچی کے سڑک منصوبوں کے لیے 194 ارب روپے مختص کیے گئے۔

شاہراہِ بھٹو ملیر ندی پل اور انڈر پاسز کراچی منصوبوں میں شامل ہیں، وزیراعلیٰ نے کراچی کے سڑک منصوبوں پر کام تیز کرنے اور معیار یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے منصوبے بھی ترقیاتی حکمت عملی میں شامل ہے۔

تعلیم کے شعبے کے لیے 340 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دی گئی، سیلاب سے متاثرہ 1600 اسکولوں کی تعمیرِ نو کا فیصلہ کیا گیا۔

سکھر میں خواتین یونیورسٹی اور 9  نئے کیڈٹ کالجز قائم کرنے کا اعلان کیا گیا، صحت کے شعبے کے لیے 300 ارب روپے مختص 9  ڈی ایچ کیو اسپتالوں کی توسیع ہوگی۔

مفت علاج کی فراہمی کے لیے ایس آئی یو ٹی، این آئی سی وی ڈی اور انڈس اسپتال کو گرانٹس، 
واٹر سینیٹیشن اور حفظانِ صحت کے منصوبوں کے لیے 930ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی منظوری دی گئی۔

وزیراعلیٰ نے کے فور واٹر سپلائی اور حب کینال منصوبوں کی کڑی نگرانی کی ہدایت کی، 
توانائی کے لیے 67.97 ارب روپے کا پیکیج شامل ہے، ریڈ،  ییلو اور اورنج لائن بی آر ٹی منصوبوں کے لیے 155  ارب روپے سے زائد مختص ہیں۔

سندھ سولر انرجی منصوبے کے تحت سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن تیز کرنے کی ہدایت کی گئی، سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ افیکٹیز منصوبہ صوبائی ایجنڈے کا اہم ستون ہے، سیلاب متاثرین کے لیے 21  لاکھ گھروں کی بحالی کا ہدف  رکھا گیا۔

اجلاس کو بریفنگ  دی گئی کہ سندھ ہاؤسنگ منصوبے کے تحت اب تک 14 لاکھ ادائیگیاں مکمل ہوچکی ہیں، تقریباً تین لاکھ خواتین کو زمین کے مالکانہ حقوق دیے جا چکے ہیں، ڈیلٹا بلیو کاربن منصوبے سے سالانہ 15  سے 20 ملین ڈالر آمدنی متوقع ہے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ فارن پروجیکٹ اسسٹنس کے تحت 1557 ارب روپے سے زائد کی معاونت حاصل ہوچکی ہے، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سندھ کے بڑے ترقیاتی شراکت دار ہیں، 
سندھ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں کی مجموعی مالیت دو سو اٹھتر ارب روپے ہے۔

وزیراعلیٰ نے تمام محکموں کو باہمی رابطے سے ترقیاتی حکمتِ عملی پر عملدرآمد کی ہدایت کی اور کہا کہ سیلاب متاثرہ اور پسماندہ علاقوں کے عوام کو خصوصی فائدہ دیا جائے۔

Similar Posts