بھارت میں روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نے کہا ہے کہ وہ ٹریفک کے شور کو خوشگوار بنانے کیلئے گاڑیوں کے ہارن کی جگہ بھارتی موسیقی کے آلات کی آوازوں کو متعارف کروانے کے لیے ایک قانون لے کر آ رہے ہیں۔
اس تجویز پر انٹرنیٹ صارفین کچھ اس کے حق میں اور کچھ مخالفت میں خوب کمنٹس لکھ رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نیتن گڈکری نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ روایتی گاڑیوں کے ہارن پر پابندی عائد کرنے اور اس کی جگہ صرف بھارتی موسیقی کے آلات سے متاثر آوازوں کے استعمال کو لازمی بنانے کیلئے قانون لانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ جیسے بانسری، طبلہ، وائلن، ہارمونیم کی آوازوں والے ہونے چاہئیں، تاکہ یہ سننے میں خوشگوار ہو۔
اگرچہ کچھ لوگوں نے گڈکری کے اقدام کا خیرمقدم کیا، تو کچھ نے میمز شیئر کر کے طنز کیا۔ کچھ نے تو وزیر سے درخواست کی کہ وہ نئے قوانین نافذ کرنے سے پہلے سڑکوں اور ٹریفک کی بدحالی کو درست کریں۔
ایک صارف نے ایکس پر لکھا کہ نیتن گڈکری کے اختراعی خیالات کی بدولت، اب ہم ٹریفک میں نہیں پھنسیں گے۔ ہم کلاسیکی موسیقی کے کنسرٹ میں پھنس جائیں گے۔
ایک اور صارف نے اس خبر پرایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’’نیتن گڈکری کیا ہم ڈمرو، سارنگی اور بانسری ٹھیک کرنے سے پہلے ٹریفک کے انتشار اور سڑکوں پر بڑے پیمانے پر بدعنوانی کو درست کر سکتے ہیں؟
سوشل میڈیا صارفین نے مزید لیکھا کہ بچے سڑکوں پر سائیکل نہیں چلا سکتے، فٹ پاتھوں پر بائیکر قابض ہیں، رکشہ، آٹو اور بسیں بغیر کسی قانون کے خوف کے چلتی ہیں، ہارن بجانا اب لوگوں کیلئے مجبوری نہیں، بلکہ ایک شوق بن گیا ہے، یہ سب اس لیے کہ ٹریفک کے قوانین کی کوئی اہمیت نہیں، براہ کرم اسے درست کریں سر’’۔