پولیس اپنے سی ٹی ڈی بھائیوں پر اغواء برائے تاوان کا الزام ثابت کرنے میں ناکام، عدالت نے رہا کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پولیس کے انسداد دہشت گردی ونگ (سی ٹی ڈی) سے وابستہ افسران اور اہلکاروں کے خلاف اغواء برائے تاوان کے سنگین مقدمے کا فیصلہ سنایا گیا، جہاں عدالت نے شواہد کی عدم موجودگی کے باعث تمام نامزد 13 ملزمان کو بری کر دیا۔

مقدمے میں الزام تھا کہ ملزمان نے ایک تاجر سعد قریشی کو سال 2022 میں تھانہ بلال کالونی کی حدود سے اغواء کیا اور 30 لاکھ روپے تاوان وصول کیا۔ استغاثہ کے مطابق اس اغواء میں سی ٹی ڈی افسر شعیب قریشی، کاشف، عباس سمیت دیگر اہلکار براہِ راست ملوث تھے۔ تاہم پولیس اپنی ہی افسران کے خلاف شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی۔

عدالت نے بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

پراسیکیوشن کے مطابق یہ واقعہ ایک سنگین نوعیت کا تھا جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار ہی قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے تاوان وصول کرنے میں ملوث پائے گئے، لیکن ناکافی شواہد اور کمزور تفتیش نے پورے کیس کو کمزور کر دیا۔

Similar Posts