پہلگام فالس فلیگ حملہ: بھارتی میڈیا نے اپنی حکومت سے سوالات پوچھ لیے

0 minutes, 0 seconds Read

پہلگام فالس فلیگ حملے پر بھارتی میڈیا نے مودی حکومت کے سامنے اہم سوالات رکھ دیے۔

ذرائع کے مطابق پہلگام فالس فلیگ حملے کے بعد تاحال مودی سرکار خاموش مگر پروپیگنڈا جاری ہے، پہلگام حملے کے بعد بھارتی عوام کی جانب سے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے کڑے سوالات کیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا نے اٹھائے گئے سوالات میں کہا کہ پہلگام حملے کے بعد تاحال مودی حکومت خاموش کیوں؟ اور جدید اسلحے سے لیس دہشت گرد کیسے پہلگام پہنچ گئے؟ پہلگام حملے کے لیے دہشت گرد کیسے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے 200 کلومیٹر اندر تک گئے؟۔

میڈیا نے اٹھائے گئے سوالات میں اپنی ہی حکومت سے پوچھا کہ بھارتی فوج کی اتنی بڑی انٹیلی جنس ناکامی کیسے ہوئی؟ اور پہلگام میں ہزاروں سیاحوں کے لیے سیکیورٹی بندوبست کیوں نہیں کیا گیا؟۔

بھارتی میڈیا نے کہا کہ پہلگام کے اتنے بڑے واقعہ کے بعد اب تک کسی کو ذمہ دار کیوں نہیں ٹھہرایا گیا؟ اور بھارت کے عوام کو پہلگام پر اٹھتے سوالات پر خاموشی نہیں بلکہ جوابات چاہئیں۔

تجزیہ کار نے کہا کہ بھارتی عوام اور میڈیا کے سوالات جائز ہیں، جس کا مودی کو جواب دینا ہو گا، پہلگام فالس فلیگ حملے کا مقصد بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا تھا۔

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا، جبکہ واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔

بعد ازاں، 24 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائے گا اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے تجارت اور واہگہ بارڈر کی بندش کرنے کا فیصلہ کیا، علاوہ ازیں بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کردی گئی، اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

Similar Posts