امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو سپورٹ کرنے کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے درمیان اختلافات کا انکشاف ہوا ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے قریبی دو امریکی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر نتن یاہو سے مایوس ہیں اور انہوں نے مشرق وسطیٰ میں ان کے بغیر کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس حوالے سے اسرائیل ہیوم اخبار نے بھی رپورٹ کیا۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ اب بھی اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کے گروپ کی جانب سے سابق قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز کو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کرنے پر اکسانے کی کوشش پر ناراض ہیں۔
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا صدر ٹرمپ کے ناقد نکلے
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے پہلے ان دعووں کی تردید کی تھی۔ ان کے دفتر نے گزشتہ ہفتے وضاحت کی تھی کہ انہوں نے والٹز سے اس حوالے سے صرف ایک ہی بار بات کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ نیتن یاہو نے فروری میں وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات سے قبل بلئیر ہاؤس میں تہران کے ساتھ بالواسطہ جوہری مذاکرات کی قیادت کرنے والے امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف کے ساتھ دوستانہ ملاقات کی تھی۔
اسرائیل کا غزہ میں ظلم جاری، 24 گھنٹوں میں مزید 106 فلسطینی شہید
گزشتہ ہفتے دو باخبر امریکی ذرائع نے بتایا تھا کہ ٹرمپ اپنے سابق قومی سلامتی کے مشیر سے ناراض تھے جب انہوں نے تہران کے حوالے سے نیتن یاہو کے موقف کو اپنایا اور اس کی حمایت کی اور ایران کے جوہری تنصیبات پر فوجی حملہ کرنے کی حمایت کی تھی۔