پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی صرف رول اف لا اور جمہوریت اور آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، 2 سال پہلے عمران خان سے کہا گیا کہ آپ 3 سال تک چپ رہیں اور چوری شدہ مینڈیٹ کی حکومت کو چلنے دیں۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی میں آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات کا دن تھا تاہم کسی بھی رہنما کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی، فہرست میں شامل پہنچنے والے رہنما اعظم سواتی، نورالحق قادری، عون عباس بپی، فلک ناز چترالی، سمیع اللہ خان اور قاضی انور بغیر ملاقات کے اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگے۔
اڈیالہ جیل کے باہر عمران کی بہن علیمہ خان نے وکلا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت آزادانہ کیس سنے گی اور آزادانہ فیصلے کرے گی تو عمران خان باہر آئیں گے، عمران خان کا پارٹی کے لیے پیغام ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ مضبوطی سے کھڑے ہوجائیں، جو لوگ وزن نہیں اٹھا سکتے وہ الگ ہو جائیں کوئی گلہ نہیں، نئے لوگ آگے آئیں جو وزن اٹھا سکیں، میں اور تمام کارکن سختیاں برداشت کررہے ہیں، مضبوطی سے کھڑے ہیں۔
ساری زندگی جیل میں رہ لوں گا جھکوں گا نہیں، عمران خان کی پارٹی کو بڑی تحریک کی تیاری کی ہدایت
’بریت کا مقدمہ سنا جائے گا تو بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہوجائے گی‘، بیرسٹر گوہر کو امید
بانی پی ٹی آئی نے کہا اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، مذاکرات کو تیار ہوں، سینیٹر علی ظفر
علیمہ خان نے کہا کہ آج ہمیں پھر ملاقات کی اجازت نہیں ملی، عمران خان کسی سے کچھ نہیں مانگتے، انہوں نے صرف کتابیں اور بچوں سے بات کی اجازت بات کی، بانی چیئرمین کی 8 مہینوں میں ایک مرتبہ بچوں سے بات کرائی گئی، جیل حکام عدالت کے احکامات کا خاطر میں نہیں لاتے، آج ہمیں اندر نہیں جانے دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہم سے ملاقات کے دوران کہا جب ظلم ہوتا ہے اس سے قومیں ختم نہیں ہوتی بلکہ قومیں بنتی ہیں، نعیم پنجھوتھہ اندر گئے اور تفصیلات لے کر آئے، بانی صرف رول اف لا اور جمہوریت اور آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، عمران خان نے ہمیشہ 2 چیزیں مانگیں، ایک قانون کی حکمرانی دوسرا آئین کی بالا دستی ہے، آج بانی نے بتایا کہ مجھ سے مانگا کیا گیا تھا، 2 سال پہلے کہا گیا تھا کہ آپ 3 سال خاموش رہیں حکومت چلنے دیں، عمران خان نے کہا کہ میں یزید کے سامنے 3 سال کیا 3 منٹ نہیں جھکوں گا۔
علیمہ خان نے بتایا کہ نو مئی کے حوالے سے عمران خان کو کہا گیا کہ معافی مانگ لو، انہوں نے کہا کہ میں نے جواب دیا کہ معافی وہ مانگیں جنہوں نے تشدد کیا، بانی پی ٹی آئی کس چیز کی معافی مانگے، بانی قانون کی بالادستی چھوڑنے کا کہا گیا ہے وہ یہ کیسے کرسکتے ہیں، بانی کو رول آف لا کے موقف سے پیچھے ہٹنے کا کہا جا رہا ہے، 9 مئی کے بعد اصلی بات چھبیس ویں ترمیم ہے۔