کولمبیا میں صدارتی امیدوار کو گولی مار دی گئی

0 minutes, 0 seconds Read

کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا میں ہفتے کے روز اپوزیشن کے سرکردہ رہنما اور 2026 کے صدارتی امیدوار سینیٹر میگوئل یوریب پر قاتلانہ حملہ ہوا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ حکومتی ذرائع اور ان کی جماعت نے حملے کی تصدیق کی ہے، جبکہ مقامی میڈیا کے مطابق انہیں نازک حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

انتالیس سالہ میگوئل یوریب قدامت پسند اپوزیشن جماعت ”ڈیموکریٹک سینٹر“ سے تعلق رکھتے ہیں، جو سابق صدر آلویرو یوریب نے قائم کی تھی۔ اگرچہ دونوں کا تعلق ایک ہی جماعت سے ہے، لیکن ان کے درمیان خاندانی رشتہ نہیں ہے۔

پارٹی کے بیان کے مطابق، سینیٹر یوریب ہفتے کے روز بوگوٹا کے فونتیبون علاقے میں ایک عوامی پارک میں انتخابی مہم کے سلسلے میں موجود تھے جب ’مسلح افراد نے انہیں پشت سے گولی مار دی‘۔ پارٹی نے حملے کو سنگین قرار دیا ہے تاہم یوریب کی صحت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

کولمبیا کے وزیر دفاع پیدرو سانچیز نے بتایا کہ حملے میں ملوث ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور یہ بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا اس حملے میں مزید افراد بھی شامل تھے۔ سانچیز نے اسپتال جا کر سینیٹر کی عیادت کی۔

کولمبیا کی صدارتی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں اس ”پُرتشدد حملے“ کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سینیٹر میگوئل یوریب ایک بااثر سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے والد کاروباری شخصیت اور مزدور رہنما تھے جبکہ ان کی والدہ، مشہور صحافی ڈیانا تربے کو 1990 میں بدنام زمانہ منشیات فروش پابلو ایسکوبار سے منسلک ایک گروہ نے اغوا کر لیا تھا۔ وہ ایک ناکام ریسکیو آپریشن کے دوران ہلاک ہو گئی تھیں۔

کولمبیا طویل عرصے سے بائیں بازو کے باغیوں، دائیں بازو کی ملیشیاؤں سے جنم لینے والے مجرمانہ گروہوں، اور حکومت کے درمیان خونی تنازعات کی لپیٹ میں ہے۔

موجودہ صدر، بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے گستاوو پیٹرو نے سینیٹر کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا۔ ایک سوشل میڈیا پیغام میں انہوں نے لکھا، ’میں نہیں جانتا کہ آپ کا درد کیسے کم کیا جائے۔ یہ ایک ماں کو کھونے کا دکھ ہے، اور ایک قوم کا زخم۔‘

Similar Posts