ہمیں بالوں اور جلد کی خشکی تو نظر آجاتی ہے یا محسوس ہو جاتی ہے لیکن پلکوں کی خشکی کو ایک معمولی جمالیاتی مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، جبکہ یہ حقیقت سے دور سوچ ہے۔ اگر پلکوں میں خشکی ہوجائے تو نہ صرف پریشانی اور خارش کا باعث بن سکتی ہے بلکہ یہ آنکھوں کے اندرونی حصے پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
یہ کیفیت بظاہر عام سی لگتی ہے، لیکن اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو آنکھوں میں انفیکشن، سوزش، اور حتیٰ کہ بینائی کے مسائل تک کا سبب بن سکتی ہے۔
’جین زی‘ بچوں میں چشمہ لگانے کا رجحان کیوں بڑھ رہا ہے؟
پلکوں کی خشکی ایک جلدی بیماری ہے جس میں پلکوں کے کنارے خشک ہو کر سفید یا زرد رنگ کی باریک پرت کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ یہ پرتیں اکثر پلکوں پر چپکی ہوئی نظر آتی ہیں یا آنکھ کے اندر گر جاتی ہیں، جو مزید خارش، سوزش اور جلن کا باعث بنتی ہیں۔
ماہرین امراض چشم کے مطابق، ”یہ خشکی اکثر جلد کی دیگر بیماریوں جیسے سیبورک ڈرماٹائٹس یا ڈیماڈیکس مائیٹس کے باعث پیدا ہوتی ہے۔ ڈیماڈیکس ایک قسم کا چھوٹا سا مائٹ ہوتا ہے، جو عام طور پر جلد پر پایا جاتا ہے لیکن بعض صورتوں میں اس کی تعداد حد سے زیادہ بڑھ جاتی ہے، جو خشکی کو بڑھا دیتا ہے۔“
بالغوں میں مہاسے اور بڑھتے ہوئے مسائل، آپ کی جلد کیا کہہ رہی ہے؟
پلکوں کی خشکی کی کئی وجوہات ہیں جیسے جلدی بیماریاں جیسے ایگزیما یا سیبورک ڈرماٹائٹس، آئل گلینڈز کا بند ہونا، آنکھوں کی صفائی کا خیال نہ رکھنا، ڈیماڈیکس مائیٹس کی زیادتی، میک اپ یا کیمیکل والے مصنوعات کا زیادہ استعمال۔
اگر پلکوں میں خشکی کی علامات کو بروقت نہ پہچانا جائے تو یہ کئی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔
آنکھیں بڑی کرنے کے انوکھے طریقے
دائمی خشک آنکھیں
خشکی کی پرتیں آنکھ کے کنارے موجود چھوٹے غدودوں (آئل گلینڈز) کو بند کر سکتی ہیں، جس سے آنکھوں میں قدرتی نمی کم ہو جاتی ہے، اور مستقل خشکی کا احساس ہوتا ہے۔
انفیکشن کا خطرہ
خشک، خارش زدہ آنکھیں بیکٹیریا کے لیے سازگار ماحول بناتی ہیں، جس سے آنکھیں سوج سکتی ہیں، پانی آ سکتا ہے یا سٹائی اور کنجیکٹیوائٹس جیسی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔
کارنیا کو نقصان
اگر سوزش لمبے عرصے تک برقرار رہے تو یہ آنکھ کے مرکزی شفاف حصے یعنی کارنیا کو نقصان پہنچا سکتی ہے، جو بینائی کو متاثر کر سکتا ہے۔
آنکھوں میں مسلسل خارش، چپچپاہٹ، جلن اور دھندلا دیکھنے جیسے مسائل کام، مطالعے یا ڈرائیونگ جیسے روزمرہ کے کاموں میں مشکل پیدا کر سکتے ہیں۔
علامات جنہیں نظر انداز نہ کریں
پلکوں پر سفید یا زرد رنگ کے فلیکز
آنکھوں میں خارش یا جلن، خاص طور پر صبح کے وقت
پلکوں کا جمنے یا چپکنے کا احساس
ریت یا جلنے جیسا محسوس ہونا
آنکھوں کی سرخی یا پانی آنا
ڈاکٹرز کے مطابق، پلکوں کی خشکی کا مؤثر علاج ممکن ہے، بشرطیکہ آپ وقت پر توجہ دیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
نیم گرم پانی میں تھوڑا سا بیبی شیمپو ملا کر روئی یا نرم کپڑے کی مدد سے پلکوں کی جڑوں کو صاف کریں۔
دن میں دو بار 5-10 منٹ کے لیے گرم پانی کی پٹی آنکھوں پر رکھیں تاکہ خشکی نرم ہو جائے اور گلینڈز کھل سکیں۔
شدید صورتوں میں ڈاکٹر آنکھوں کے لیے اینٹی بایوٹک مرہم یا قطرے تجویز کر سکتے ہیں۔
اگر وجہ مائٹس ہوں تو ٹی ٹری آئل والے کلینزر استعمال کیے جا سکتے ہیں، مگر صرف ڈاکٹر کی ہدایت پر۔
علاج کے دوران آنکھوں کا میک اپ استعمال نہ کریں کیونکہ یہ جلن کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
متوازن خوراک، پانی کا زیادہ استعمال اور نیند کی بہتری بھی اس کیفیت پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے۔
احتیاط سب سے مؤثر علاج ہے۔
اگر پلکوں میں خشکی بار بار ہو رہی ہو، تو اسے معمول نہ سمجھیں۔ کسی ماہر چشم سے رجوع کریں، تاکہ وقت پر مسئلہ حل ہو اور آنکھوں کی صحت برقرار رہے۔
اپنی آنکھوں کا خیال رکھیں، کیونکہ یہ نہ صرف دنیا کو دیکھنے کا ذریعہ ہیں بلکہ زندگی کے رنگوں کا آئینہ بھی۔