ٹیکنالوجی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ترقی نے دنیا کو ایک دوسرے سے جوڑنے میں آسانی پیدا کی ہے، مگر اسی ترقی کے ساتھ ذہنی دباؤ اور توجہ کی کمی کا مسئلہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ آج کل سوشل میڈیا کی تیز رفتاری، مستقل نوٹیفیکیشنز اور ڈیجیٹل شور کی وجہ سے ذہن کی گہرائی اور توجہ متاثر ہو رہی ہے۔
گوگل کے سابق سی ای او ایرک شمٹ اس مسئلے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر آپ اپنی توجہ دوبارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ اپنا موبائل فون بند کر دیں۔
سورج سے کئی ہزار گنارہ بڑے ستارے کے پیچھے چھپا ’خفیہ ستارہ‘ سائنسدانوں نے ڈھونڈ نکالا
حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ وہی ایرک شمٹ ہیں ، جنہوں نے گوگل اور اینڈرائیڈ جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی قیادت کی ہے، اب خود اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ یہ جدید ڈیوائسز ہمارے دماغ کی کارکردگی پر منفی اثر ڈال رہی ہیں۔
غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمٹ نے ماہنامہ ”مون شاٹس“ کے پوڈکاسٹ میں بتایا کہ نوجوان خاص طور پر اس ڈیجیٹل شور کے باعث تحقیق اور گہرے کام کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
واٹس ایپ نے ’اسٹیٹس‘ میں بھی لوگوں کو تنگ کرنا شروع کردیا
ان کا کہنا تھا کہ جب وہ نوجوانوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ اپنی توجہ کیسے بحال کرتے ہیں، تو اکثر جواب یہی ہوتا ہے کہ وہ اپنا فون بند کر دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آج کی ٹیکنالوجی کا ایک مقصد آپ کی ہر جاگتی لمحے کی توجہ حاصل کرنا ہے، چاہے وہ اشتہارات ہوں یا تفریح، جس سے انسانی دماغ کے قدرتی سوچنے کے طریقے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
شمٹ کا کہنا ہے، ”اگر فون مسلسل بج رہا ہو تو گہرے خیالات کہاں سے آئیں گے؟ وہ ایپلیکیشنز جو آرام کے لیے بنائی گئی ہیں، ان سے بہتر ہے کہ آپ فون ہی بند کر دیں۔ انسان ہزاروں سالوں سے اس طرح آرام کرتے آئے ہیں۔“
یہ مسئلہ کوئی نیا نہیں ہے بلکہ محققین اور ماہرین نفسیات بھی اس ڈیجیٹل خلفشار کی جانب بارہا خبردار کر چکے ہیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ کی تحقیق میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈیجیٹل خلفشار خصوصاً نوجوانوں اور وہ افراد جو براہ راست تعلیمی ماحول سے دور ہیں، ان کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔
اگرچہ شمٹ فون بند کرنے کو سب سے آسان اور مؤثر حل قرار دیتے ہیں، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ مکمل طور پر ٹیکنالوجی کو ترک کرنا ضروری نہیں۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہمیں ٹیکنالوجی کا استعمال تو کرنا ہے، مگر اپنے آپ کو غیر ضروری خلفشار سے بچانا ہوگا۔
شمٹ نے خود اپنی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے گوگل کی جدید AI ’جیمینی‘ کا استعمال کرتے ہوئے ایک پرواز میں چھ گھنٹے بغیر کسی خلل کے کام کیا، جس کی کامیابی کا راز فون بند کرنا اور سوشل میڈیا سے دوری تھی۔
شمٹ کا یہ پیغام ہے کہ جب ہم فون بند کر کے یا اپنی توجہ کو غیر ضروری خلفشار سے بچا کر مرکوز کرتے ہیں، تب ٹیکنالوجی ہمارے لیے ایک معاون ذریعہ بن سکتی ہے، نہ کہ رکاوٹ۔