سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی؛ کالعدم بی ایل اے کے کارندے ڈاکٹر عثمان قاضی کا قریبی ساتھی گرفتار

0 minutes, 0 seconds Read

سی ٹی ڈی نے فتنہ الہندوستان کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے کالعدم بی ایل اے کے کارندے ڈاکٹر عثمان قاضی کے قریبی ساتھی میر خان محمد کو گرفتار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق ملزم میر خان محمد نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری حاصل کی جس کے بعد وہ بلوچستان میں پراسیکیوٹر انسپکٹر بنے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم میر خان محمد دہشت گردوں کی سہولت کاری میں ملوث رہے، اس کے علاوہ ریاست سے تنخواہ لیں، ریاست مخالف سرگرمیوں میں مصروف رہے۔

ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے ملزم میر خان محمد سے تفتیش شروع کردی ہے۔ ملزم کی درجن سے زائد وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جولائی کے آخری ہفتے میں خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تنظیم فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے اگست کے آغاز سے ہی کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کا منصوبہ بنایا تھا، جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کے منصوبے کو ناکام بنانے ہوئے حکمت عملی تیار کی تھی۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 11 اگست کو کوئٹہ سے ایک خود کش حملہ آور کو گرفتار کیا، جس نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا کہ اسے خود کش حملے کے لیے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی نے تیار کیا تھا۔

بعد ازاں گرفتار بمبار کی نشاندہی پر سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے خودکش بمبار تیار کرنے والے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی کو افنان ٹاؤن سے گرفتار کیا۔

گرفتاری کے بعد سہولت کار عثمان قاضی کا اعترافی بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کالعدم بی ایل اے سے منسلک رہنے اور متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں سہولت کاری فراہم کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

Similar Posts