چین کے شمالی علاقوں میں شدید طوفان، ژالہ باری اور موسلا دھار بارشوں نے معمولاتِ زندگی درہم برہم کر دیے۔ منگولیا سے اٹھنے والے شدید سرد بگولے نے بیجنگ سمیت متعدد شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جہاں 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی آندھی نے تباہی مچا دی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، یہ طوفان شدت کے لحاظ سے گزشتہ 75 برسوں میں اپریل کے مہینے کا سب سے طاقتور طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔ بیجنگ میں درجہ حرارت میں 12 ڈگری سیلسیئس تک کمی واقع ہوئی، اور کئی مقامات پر ریکارڈ رفتار کی ہوائیں چلیں۔
آندھی نے سیکڑوں درختوں کو جڑ سے اکھاڑ دیا اور کئی گاڑیاں الٹ گئیں یا دور جا گریں۔ شہریوں نے بتایا کہ بعض اشیاء کئی فٹ فضا میں بلند ہو کر دور جاگریں، جس سے سڑکوں پر خوف و ہراس پھیل گیا۔
امریکا چین سمیت مختلف ممالک میں برفانی طوفان، لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے
بیجنگ نے اس ہفتے کے اختتام پر شدید آندھیوں کے لیے ایک دہائی میں پہلی مرتبہ نارنجی الرٹ جاری کیا، جو کہ خطرے کی دوسری بلند ترین سطح ہے۔
بیجنگ کے دو بڑے ہوائی اڈوں پر تقریباً 700 پروازیں منسوخ کر دی گئیں، جبکہ درجنوں ہائی اسپیڈ ریل سروسز اور سب وے لائنز بھی معطل ہو گئیں۔ سیاحتی مقامات جیسے کہ سمر پیلس، ٹیمپل آف ہیون، بیجنگ چڑیا گھر اور یونیورسل اسٹوڈیوز پارک کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔
سمندری طوفان ڈوکسوری کی چین میں تباہی، بیجنگ بھی زد میں آگیا
طوفانی بارشوں کے باعث کئی علاقوں میں سیلابی ریلے آئے، جن سے نقل و حمل کا نظام متاثر ہوا۔ بیجنگ میں 300 کے قریب درخت گرنے اور کم از کم 19 گاڑیوں کے نقصان کی اطلاع ہے، تاہم تاحال کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں موسمی شدتوں میں اضافہ موسمیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا نتیجہ ہے، جو آئندہ مزید خطرناک موسمی حالات کو جنم دے سکتے ہیں۔