کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پاپائے روم فرانسس جن کا پیدائشی نام خورخے ماریو برگولیو تھا 17 دسمبر 1936ء کو ارجنٹائن کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے۔ وہ پہلے پاپائے روم تھے جو یورپی نہیں تھے۔ اس سے پہلے کیتھولک عیسائیوں کے ہر پیشوا کا تعلق یورپ سے تھا۔
وہ پیر کو 88 برس کی عمر میں چل بسے۔
پوپ فرانسس نے اپنے دور پاپائیت میں چرچ کے قدامت پرست حلقوں کی جانب سے کافی تنقید کا سامنا کیا اور ماضی کی کئی روایات توڑ دیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئیٹرز کے مطابق جب 2013 میں پوپ بینیڈکٹ کے استعفے کے بعد انہوں نے منصب سنبھالا تو کلیسائے روم کو پادریوں کی بچوں سے زیادتی کے سنگین الزامات کا سامنا تھا، ویٹی کن کے اندر کی بیوروکریسی آپسی کشمکش میں مصروف تھی، پوپ فرانسس کا پہلا کام حالات معمول پر لانا تھا۔
جیسے جیسے وقت آگے بڑھا، قدامت پرست حلقوں کی جانب سے پوپ پر شدید تنقید شروع ہوگئی کیونکہ وہ چرچ کی اہم روایات کو توڑ رہے تھے۔
دوسری جانب ترقی پسند حلقوں کا مطالبہ تھا کہ وہ چرچ کی دو ہزار سال پرانی روایات کو مکمل طور پر بدل دیں۔
پوپ فرانسس نے مذہبی ہم آہنگی کا درس دیا اور اس بنا پر وہ دنیا بھر میں مقبول تھے۔ وہ جہاں جاتے لوگوں کا بڑا ہجوم در آتا۔
اپنی آخری مذہبی مصروفیت میں پوپ فرانس نے اتوار کو ایسٹر کی تقریب میں شرکت کی۔ وہ خطاب تو نہ کر سکے تاہم ان کا خطاب پڑھ کر سنایا گیا اور اس میں بھی انہوں نے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کی تھی، انہوں نے کہاکہ غزہ کی صورت حال ڈرامائی اور افسوسناک ہے۔
یہ بھی ایک غیرمعمولی بات تھی کہ پوپ فرانسس کے دور میں ویٹی کن میں دو افراد پوپ کا روایتی سفید چغہ پہنے ہوتے تھے۔ مستعفی ہونے والے پوپ بینڈکٹ دسمبر 2022 میں اپنی موت تک ویٹی کن میں ہی مقیم رہے۔

نئے پوپ کا انتخاب کارڈینل کرتے ہیں اور ان میں سے 80 فیصد پوپ فرانسس کے منتخب کردہ ہیں جس کی بنا پر ان کی ترقی پسند پالیسیوں کا تسلسل جاری رہنے کا امکان ہے۔
عام طور پر جب بھی پاپائے روم آنجہانی ہوتے ہیں تو ان کی آخری رسومات بہت بڑی ہوتی ہیں۔ تاہم یہاں بھی پوپ فرانسس نے روایت توڑ دیں۔ انہوں نے اپنی آخری رسومات میں سادگی اختیار کرنے کے لیے اہم ہدایات دی ہیں۔
ماضی میں پاپائے روم کا تابوت سرو اور شاہ بلوط کی لکڑی سے بنایا جاتا رہا ہے جس کی تیاری میں سیسہ بھی شامل ہوتا تھا۔ تاہم پوپ فرانسس نے اپنے لیے عام لکڑی کا تابوت جستی چادر سے تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے پوپ کی میت کو سینٹ پیٹرز کے باسیلکا میں ایک اونچے پلیٹ فارم پر رکھنے کی روایت بھی ختم کردی۔ اس کے بجائے ان کی میت تابوت کے اندر رہے گی۔